Description
26 جون 2016ء کو مسجد زینب معبد الفقير الاسلامی العالمی جنگ میں ایک روح پرور اختلاف ہوا، جس میں 1500 تا 2000 اندرون ملک اور بیرون ملک سے معتکفین تشریف لائے ۔ روزانہ نماز ظہر کے بعد حضرت جی اس اللہ سورہ کہف کا درس ارشاد فرماتے ۔ درس کا منظر بڑا پر کیف ہوتا … دیوانوں اور متانوں کا انتظار دیدنی ہوتا… چہروں پر بشاشت سبھی ہوتی تھی . نھیں تھیں کہ غیرہ ہوتی جاتی تھیں … دل تھے کہ اڑتے جاتے تھے. جگر تھے کہ قربان ہوتے جاتے تھے .. خوشی کے آنسو چہروں کے بو سے لے رہے ہوتے تھے … جذبات پر قابوشکل ہوتا جاتا تھا… چہرے سے نکا میں مٹتی نہیں تھیں ، اور کیوں نہیں کہ جس میں حلاوت ذکر و شیرینی فکر واضح طور پر محسوس ہو رہی تھی … اصحاب کہف کے ایمان افروز حالات سناتے تو شدت جذبات اور فرط محبت کے بندھن ٹوٹ جاتے … اشکوں کی برسات آنکھوں مبارک سے جاری ہو جاتی .. مجمع مسحور ہو جاتا تھا … بے خودی کے عالم میں سکیاں اور ہچکیاں ماحول کو غمزدہ بنا دیتیں … یہ خسروانہ انداز لوگوں کو محبت و مستی کے جام پہ جام پلاتا معتکفین حضرات ایک عجیب کیف و سرور محسوس کرتے … حضرت بی اللہ اللہ کے منہ مبارک سے قرآن عظیم الشان کی ظاہری تغییر سے مجمع دم بخود ہو جاتا اور حضرت جی ال ان کے قلب مبارک سے قرآن عظیم الشان کے انوارات و برکات جب قلوب میں منتقل ہوتیں تو ایسا محسوس ہوتا گو یا ابھی قرآن کا نزول ہو رہا ہے۔ دور باید که تا یک مرد حق پیدا شود بایزید اندر خراسان یا اولیس اندر قرن لیکن زمانے پر گردشوں کے کئی دور گزر جاتے ہیں تب ایک ایسا مر دحق پیدا ہوتا ہے جیسے خراسان میں بایزید بسطامی اور قرآن میں اویس قرنی
Reviews
There are no reviews yet.